Saturday, May 26, 2018

RIUJ Demands arrest of Journalists killers

Islamabad:
Rawalpindi Islamabad Union of Journalists(RIUJ) condemn the target killing of journalists in the country.addressing a gathering in National Press Club Islamabad General Secretary Ali Raza Alvi demanded arrest of culprits of different target killer of Journalists.At this occasion black flag was risen as a symbol of protest in NPC Islamabad. Hamid Mir,Known Journalist,Nasir Zaidi,along with others attended the ceremony. 

Sunday, July 2, 2017

چندمناظر


عجیب وغریب مناظرہیں،کوئٹہ شہرکے جی پی اوچوک میں کھڑاٹریفک سارجنٹ سب انسپکٹرحاجی عطاء اللہ اپنی ذمہ داری نبھارہاہے،وہ ایک موٹرسائیکل پرسواردوافرادکوروکتاہے اسی اثناء میں سفیدرنگ کی تیزرفتارلینڈکروزر اسے درمیان سے اٹھا کردورجاپھینکتی ہے،گاڑی کاحجم بتاتاہے کسی بڑے کی ہے،سب انسپکٹرزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیتاہے ،پولیس ڈرائیورکوگرفتارکرکے گاڑی قبضے میں لینے کا دعوی کرتی ہے ،بعد میں پتہ چلتاہے گاڑی کا مالک بلوچستان کارکن صوبائی اسمبلی ہے ،اس کا تعلق پشتونخواہ میپ سے ہے ،لوگ اسے ڈاکٹرعبدالمجیداچکزئی کے نام سے جانتے ہیں‘وہ شروع میں واقعے کی ذمہ داری فراخ دلی سے قبول کرتاہے لیکن جانے اچانک کیا ہوتاہے پولیس کوکئی دہائیاں اپنے محکمے میں ساتھ کام کرنے والے ،قانون کی رکھوالی پہ ماموراپنے ہی ساتھی،اس کی بیوہ اوربچوں کی پرواہ نہیں رہتی،پھرپولیس کاحافظہ جواب دے جاتاہے،بینائی کام چھوڑدیتی ہے،اسے پتہ ہی نہیں چلتا گاڑی کون چلارہا تھا،زیرحراست شخص انہیں دکھائی ہی نہیں پڑتااس کی باعزت اوربحفاظت گھرپہنچانے کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش شروع کردی جاتی ہے ‘اس کی تفتیش کی آنکھ اتنی کمزورہے کہ قاتل کونہیں پہچان سکتی لہذابے چاری مجبوری اوراپنے محدودوسائل کے باعث نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرتی ہے،غریب پولیس اہلکارکے وارث مارنے والے کی شناخت کریں گے توتفتیش کا عمل آگے بڑھے گا‘معاملہ شناخت پریڈ تک پہنچا تو مجرم کوکہاں سے پہچانیں گے،اول توپہلے ہی عیدی لے کراپنے باقی جیتے مرتے لوگوں کی جان بچانے کی کوشش کریں گے ورنہ نئے حادثات بھی جنم لے سکتے ہیں اورکوئی بھی ذی شعورنئے حادثات کاانتظارنہیں کرتا۔
دوسرامنظر‘پارہ چنارکے طوری بازارمیں چہل پہل ہے ،علی طوری اپنے بچوں کیلئے عید کے کپڑے خرید رہا ہے ‘بیٹی کیلئے ایک سوٹ اٹھاتا ہے ،ذہن میں سوچتا ہے یہ پہن کے خوش نہیں ہوگی ،وہ دکھاؤ،حسن دکانداراسے ایک اورسوٹ دکھاتا ہے بتاتا ہے زینب کویہ کپڑے اچھے لگیں گے ،نہ پسند آئے توواپس لے آنا ،ابھی توعیدمیں ایک دودن باقی ہیں،ام فروہ کیلئے بھی دکھاؤ‘ہاں دودوسوٹ ہادی اورنقی کیلئے بھی،دکاندارکہتا ہے جلدی پسندکرلودیکھوباقی لوگوں کوبھی چیزیں دکھانی ہیں،علی طوری سامان لے کرنکل چکا ہے ‘ساتھ والے جنرل سٹور پہ کھڑا عاقب کہہ رہا ہے ذرا جلدی جاناہے مجھے پہلے درمیانے بازوکی دودرجن چوڑیاں پیک کردو،وہ مہندی کے چھ پیکٹ بھی ڈال دو،شوسٹورپہ عثمان اپنے بیٹے کیلئے پشاوری چپل کے ڈیزائن پسندکررہا ہے اسی اثناء میں ایک زورداردھماکہ ہوتاہے،دھماکے کی آوازبارہ تیرہ کلومیٹردورتک سنائی دیتی ہے،چیخ وپکار،لاشے،چیتھڑے،کٹے پھٹے لوگ،آہ وبکا،ایمبولینس گاڑیوں کے سائرنوں کی آواز،اسی اثنا میں ایک اوردھماکہ ہوتاہے،گرد ہی گرد،دھواں ہی دھواں،لاشے ہی لاشے ،پتہ چلتا ہے 34افراد نہیں رہے،100سے زائد زخمی ہوگئے،علی طوری دکان سے پچاس گز کے فاصلے پہ بے حس وحرکت لہولہان پڑا ہے،بازواڑ کے کئی قدم دورجاپڑاہے مگرحیرت انگیزطورپر اس نے زورسے مٹھی بھینچ رکھی ہے ،یہ نوسالہ زینب کے کپڑوں کا تھیلاہے ، اس کے پلوکوآ گ لگ چکی ہے ،دھواں اٹھ رہا ہے ۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈوکی مذمت آجاتی ہے پھراپنے وزیراعظم کی بھی،میڈیاسیل وزیراعظم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہتا ہے کہ کوئی مسلمان ایسے گھناؤنے اقدامات کا تصوربھی نہیں کرسکتا،باردگربتایاجاتاہے کہ دہشت گردی کے واقعات کوریاستی طاقت سے کچل دیاجائے گا،آج صدرممنون حسین قوم کوخوشخبری دیتے ہیں کہ دہشت گرد اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں‘وزیرداخلہ چوہدری نثارنے اس واقعے کی بھی حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے جیسے پہلے کے واقعات کی طلب کرچکے ہیں ،انہیں بھی جاں بحق ہونے والوں سے ہمدردی ہے،انہوں نے زخمیوں کیلئے صحت کی دعا بھی کردی ہے لیکن جانے کیوں زینب نہیں بہل رہی ،وہ اپنی گرتی پڑتی،ہوش وہواس کھوچکی ماں سے چیخ چیخ کر لپٹ رہی ہے،ایک ہی بات کہے جارہی ہے مجھے کپڑے نہیں چاہئیں ،مجھے میرے بابا لادو۔
تیسرامنظر‘یہ فیصل آباد کی ایک مشہوریونیورسٹی ہے ،یہاں آج ان طلبہ نے اپنا موقف دینا ہے جنہیں چند روزقبل یونیورسٹی انتظا میہ نے سوشل میڈیا میںیونیورسٹی پرتنقید کے جرم میں نکال دیا تھا،ان پرحصول علم کے دروازے بندکرکے ان کی پوری زندگی جہنم بنادینے کابندوبست کردیا گیا ہے‘میڈیا اہلکاربھی کوریج پرپہنچ چکے ہیں،جانے کیوں اورکیسے اچانک سکیورٹی گارڈ میڈیااہلکاروں پرپل پڑتے ہیں،لٹا کے جوتوں سے،ٹھڈوں سے،ڈنڈوں سے جتنامارسکتے ہیں مل کرمارتے ہیں،کوئی جان چھڑا کربھاگنے کی کوشش کرتا ہے تواس پرپتھرمارتے ہیں،سکیورٹی گارڈزکی طاقت اسپین کے میدانوں میں کھیلنے والے جنگلی بیلوں سے بھی بڑھ چکی ہے ،مارنے والوں کی فوٹیج کے ساتھ بتا یا نہ جائے توکوئی پتہ نہیں چلتا یہ گوانتاناموبے کاواقعہ ہے یا مقبوضہ کشمیرکا،فلسطین کا ہے یاکسی عقوبت خانے کا‘کوئی نہ کوئی توبہت بڑا آدمی پیچھے ہے،بعد میں گارڈ بتاتے ہیں جی ہم تودس بارہ ہزارکے ملازم ہیں ہماری کیامجال ،میڈیا اہلکاروں پرتشددکریں ہم تو یونیورسٹی کے وائس چانسلرکے حکم کی تعمیل کررہے تھے ،میڈیا کے لوگ اس ظلم کیخلاف ایف آئی آردرج کرانے متعلقہ تھانے سے رجوع کرتے ہیں،ایف آئی آردرج نہیں ہوسکتی،کیوں؟بتایاجاتا ہے وی سی پنجاب کے کسی ایسے طاقت وروزیرکارشتہ دارہے قانون جس کے گھرکی باندی ہے۔
چوتھا منظر‘عالم ارواح ہے‘ قائد اعظم محمد علی جناح ایک خوبصورت باغ میں گاؤتکیہ لگائے بیٹھے ہیں،ارد گرد ان لوگوں کا ہجوم ہے جنہوں نے پاکستان بناتے ہوئے جانیں دی تھیں،جن کا خیال تھا پاکستان میں سب کیلئے قانون برابرہوگا،انصاف کابول بالاہوگا،سفارش‘طاقت اوردھونس دھاندلی نہیں چلے گی،غریب اورامیرکیلئے الگ الگ قوانین نہیں ہوں گے،قانون دولت مند اورصاحب اقتدارکیلئے موم کی ناک یا بوٹ کا تسمہ نہیں ہوگا،یہ لوگ قائد اعظم سے استفسارکرتے ہیں ،جناب آج اتنے افسردہ کیوں دکھائی دے رہے ہیں،قائد اعظم ایک ٹھنڈی آہ بھرکے فرماتے ہیں بیٹامیں نے پاکستان اس لئے نہیں بنایاتھا۔

Saturday, January 11, 2014

جڑواں شہروں میں صحافیوں کے خلاف تشددکی کارروائیوں میں اضافہ،ایکسپریس نیوزکاکارکن قتل،احتجاجی مظاہرہ

راولپنڈی اسلام آباد میں صحافیوں کے خلاف تشددکی بڑھتی ہوئی وارداتوں اورایکسپریس نیوزکے کارکن کے مبینہ طورپرڈاکوﺅں کے ہاتھوں قتل کے خلاف آج بروزاتوارسہ پہردوبجے،راولپنڈی پریس کلب لیاقت باغ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا،مظاہرے کی قیادت آرآئی یوجے کے صدرعلی رضاعلوی،صدرپریس کلب شہریارخان اوردیگرصحافی قائدین کریںگے،آرآئی یوجے اورپریس کلب کی طرف سے کئے جانے والے اس احتجاجی مظاہرے میں جڑواں شہروں کے صحافیوں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے ،واضح رہے گذشتہ کئی روزسے رات گئے ڈیوٹی سے واپس جانے والے صحافیوں سے پولیس کی بدتمیزی کے علاوہ،موٹرسائیکل،موبائل اورنقدی چھینے جانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہواہے،کئی صحافی زخمی ہوچکے ہیں اورکئی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں،راجہ اسد حمید سمیت متعدد صحافیوں کے اندھے قتل کا سراغ بھی نہیں لگایاجاسکا۔پی ایف یوجے کے صدرافضل بٹ نے ملک بھرمیں صحافیوں کاقتل عام روکنے اورتشددکی کارروائیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

Thursday, December 10, 2009

President PAIM reached Germany from Mexico

BERLAN: Agha Hassan Syed, President Pakistan Awami Inqilab Movement (PAIM) has reached Germany today evening from Mexico.

He was warmly welcomed by Paimers at Koln Airport.

During his official visit to Mexico many delegations called on him to discuss the current international situation and showed there concern over the bad situation of Pakistan. People across the board were worried about increasing the suicide bombing and political destabilization in Pakistan.

Addressing to the Paimers on the occasion PAIM President Agha Hassan Syed said that new chapter of history in Pakistan will start soon. General Public and power players are looking towards PAIM because this is one and only hope for the people of Pakistan and PAIM has courage to fight with corrupt people.

He further added that the cancer of corruption has grown up in the almost all institutions of our government and we all have to play our positive role for this.

He said we don’t believe on slogans, time will prove our work which we are doing for our country and nation.

His Personal Secretary Arzu Alam Agha was also present to facilitate him on the occasion.

President Zardari lauds China’s assistance for development of Balochistan

ISLAMABAD: President Asif Ali Zardari Thursday said China’s invaluable assistance and support for Gwadar Port project had contributed towards the socio-economic development of Balochistan and would stand as a living testimony of Pak-China friendship for generations to come.

President Zardari said this while talking to Sun Ziyu, President China Harbour Engineering Company at Aiwan-e-Sadr, the President, “We envisage developing Gwadar not only as a trans-shipment port but also an energy port which can serve the economic interests of both Pakistan and China.”

He said the success of Gwadar Port can serve as a catalyst for Chinese exports from its western regions to the rest of the world, adding “we would like Chinese enterprises to undertake developmental projects and increased Chinese investment in the area.”

President Zardari said Pak-China friendly relations and mutual cooperation had become a shining example of friendly co-existence between two neighboring states.
Minister of States for Ports and Shipping Sardar Nabil Ahmed Gabol, Secretary General to the President Salman Faruqui and Spokesperson to the President former Senator Farhatullah Babar were also present during the meeting.